HISTORY الأمم المتحد ة اقوام متحدہ 联合国 تاریخ

 الأمم المتحد ة اقوام متحدہ 联合国
اقوام متحدہ
United Nations
الأمم المتحدة
联合国
Organisation des Nations unies
Организация Объединённых НацийOrganización de las Naciones Unidas

اقوام، متحدہ کا قیام اور اس کی تاریخ
دوسری جنگ عظیم سے قبل اور پہلی جنگ عظیم کے خاتمے کے بعد امن اتحاد اور قوموں کے درمیان صلح کو قائم رکھنے کے لیئے لیگ آف نیشن کا قیام عمل میں لایا گیا تھا جس کا ہیڈ کوارٹر جنیوا میں قائم کیا گیا  مگر یہ لیگ آف نیشن کی ناکامی ہی تھی کہ  اس وقت کی سپر پاورز جرمنی، جاپان اور اٹلی یا محوری طاقتیں  اور ان کے مخالفین فرانس، برطانیہ اور پولینڈ اتحادی طاقتوں  کے درمیان جنگ چھڑ گئی اس جنگ میں بعد میں اس وقت کے سویت یونین اپنے سربراہ  جوزف اسٹالن کے اشارے پر اور امریکہ اتحادیوں کی حمایت میں محوری طاقتوں جرمنی جاپان، اور اٹلی کے خلاف میدان جنگ میں کود پڑے چونکہ دوسری  عالمی جنگ کا چھڑنا  اس امر کا بین ثبوت تھا کہ لیگ آف نیشن مکمل طور پر ناکام رہا ہے اس لیئے لیگ آف نیشن کی جگہ نئے عالمی ادارے کے قیام کے بارے میں اتحادی قوتوں کے درمیان سوچ بچار شروع ہوگئِ
لندن کے سینٹ جیمس پیلس کی کانفرنس
اس حوالے سے لندن میں 12 جون1941 کو لندن کے سینٹ جیمس پیلس میں برطانیہ آسٹریلیا کناڈا، نیوزی لینڈ، جنوبی افریقہ اور دیگر کئی جلا وطن حکومتوں کے نمائندوں نے ایک اجلاس میں شرکت کی اور عالمی برادری کے ۔تعاون و اتحاد کے لیئے اقدامات اٹھانے کےلیئے غور و خوص کیا گیا۔
منشور اوقیانوس
بحیرہ اوقیانوس میں 14 اگست 1941 کو ایک بحری جہاز میں امریکہ کے صدر روزویلَٹ اور برطانوی وزیر آعظم چرچل کے درمیان ملاقات کے دوران ایک معاہدہ طے پایا کہ دونوں ممالک کسی علاقے پر قبضہ نہیں کریں گے اور نہ ہی کسی ملک کی مرضی کے خلاف اس کے سرحدیں طے کریں گے تمام اقوام عالم کی حق آزادی کو تسلیم کیا گیا اور غلامی کے خاتمے کا عزم کیا گیا۔
اعلان اقوام متحدہ
یکم جنوری 1942 کو دنیا کے 22 ممالک کے نمائندوں نے واشنگٹن میں اعلان اقوام متحدہ  پر دستخط کیئے اور منشور اوقیانوس کو بنیاد بنا کر یہ طے پایا کے سب مل کر امن کے دشمنوں کے خلاف جدوجہد کریں گے یعنی جرمنی کے خلاف مکمل فتح تک اتحادیوں نے ایک دوسرے کے ساتھ مکمل حمایت کا عہد کیا
ماسکو کانفرنس
اس وقت کی چار عالمی طاقتوں برطانیہ ، امریکہ، چین اور روس نے عالمی امن کے لیئے ایک ادارے کی ضرورت محسوس کی اور اعلان اقوام متحدہ کا اعادہ کیا
 اس کانفرنس میں اس زمپہ داری کا اعتراف کیا گیا کہ دشمن کے خلاف باہمی طور پر ایسا  لایھہ عمل اختیار کای جائے کہ کامیابی حاصل ہو سکے اور عالمی سطح پر امن و امان کو بحال کیا جائے۔
تہران کانفرنس
 
 امریکہ کے صدر روزویلٹ، روس کے جوزف اسٹالن،
 اور برطانیہ کے وزیر اعظم ونسٹن  چرچل تہران کانفرنس میں 
یکم دسمبر1943 کو ایرانی دارلحکومت تہران میں امریکہ کے صدر روزویلٹ برطانیہ کے وزیر اعظم چرچل، اور روس کے جوزف اسٹالن نےملاقات کی ۔ ملاقات کے بعد اعلان جاری کیا گیا ، کہ ان کو یقین ہے کہ وہ امن قائم کرنے میں ضرور کامیاب ہوں گے اسی اعلان میں یہ بھی تسلیم کیا گیا کہ ایک  ایسی عالمی تنظیم کا قیام ضروری ہے جو کہ اقوام عالم کے مابین امن و امان کے علاوہ باہمی سلامتی کا تحفظ کرے تاکہ ریاستوں کے درمیان خوشگوار تعلقات قائم کیئے جاسکیں ۔
واشنگٹن میں ڈمبارشن اوسکس کانفرنس

دسمبر1944 کو امریکہ ، برطانیہ ، روس ، اور چین کے نمائندوں  کے درمیان واشنگٹن کی ایک عمارت ڈمبارشن اوسکس میں کانفرنس منعقد ہوئی جس میں پہلی باراقوام متحدہ کی دھندلی شکل سامنے آئی
کانفرنس میں مندرجہ زیل نکات پر غور کیا گیا
اقوام متحدہ کا منشور
اعلان اوقیانوس
اعلان اقوام متحدہ
اور ماسکو کانفرنس میں کیئے گئے اقدامات کو عملی شکل دینے کا اعادہ کیا گیا
اس کانفرنس میں طویل بحث و مباحثے کے بعد تنظیم کا نام
 انجمن اقوام متحدہ تجویز کیا گیا
ویٹو پاور
اس کانفرنس میں طے کیا گیا امریکہ ، برطانیہ، فرانس، روس اور چین، کو مستقل نمائندگی دی جائے گی اور ان پانچوں طاقتوں کو ویٹو پاور حاصل ہوگی
یالٹا کانفرنس
 
برطانیہ کے وزیر اعظم ونسٹن چرچل امریکہ کے صدر فرینکلن ڈی روزویلٹ اور روس کے جوزف اسٹالن  یالٹا کانفرنس میں شرکت کے دوران 

File:Yalta summit 1945 with Churchill, Roosevelt, Stalin.jpg
روس کی ریاست کریمیا کے مقام یالٹا میں11فروری1945 کو امریکہ ، برطانیہ، اور روس کے وزرائے خارجہ،اور مسلح افواج کے سربراہوں نے بھی شرکت کی اس کانفرنس میں برطانیہ کے چرچل امریکہ کے صدر روزویلٹ اور روس کے جوزف اسٹالن نے شرکت کی اس کانفرنس میں بین الاقوامی تنظیم کی تجویزوں کو آخری  شکل دی گئی
یالٹا کانفرنس میں یہ بھی طے پایا کہ انجمن اقوام متحدہ کے منشور کو تیار کرنے کی خاطر آئندہ کانفرنس سان فرانسسکو میں طلب کی جائے جو اقوام متحدہ کا منشور مرتب کرے گی

 اپریل 1945 ء سے 26 جون 1945 ء تک سان فرانسسکو، امریکہ میں پچاس ملکوں کے نمائندوں کی ایک کانفرس منعقد ہوئی
جس کے نتیجے میں

اقوام متحدہ
  United Nations Organisation
کا نام امریکہ کے سابق صدر
 مسٹر روز ویلٹ نے تجویز کیا تھا۔ اور یہ عالمی تنظیم قائم ہو گئی منشور اور مقاصد
تصویر:Chile signs UN Charter 1945.jpg
امریکی شہر سان فرانسسکو میں 1945 میں منعقد ہونے والے
 اس اجلاس کی ایک جھلک جس میں 26 اقوام کے نمائندوں
 نے اقوام متحدہ کے قیام کے منشور پر دستخط کیئے
ا
قوام متحدہ کا چارٹر اقوام متحدہ کے چارٹر کی تمہید میں لکھا ہے کہ
ہم اقوام متحدہ کے لوگوں نے مصمم ارادہ کیا ہے کہ آنے والی نسلوں کو جنگ کی لعنت سے بچائیں گے جو ہماری زندگی میں بنی نوع انسان پر دو مرتبہ بے انتہا مصیبتیں لا چکی ہے۔ انسانوں کے بنیادی حقوق پر دوبارہ ایمان لائیں گے اور انسانی اقدار کی عزت اور قدرومنزلت کریں گے۔ مرد اور عورت کے حقوق برابر ہوں گے۔ اور چھوٹی بڑی قوموں کے حقوق برابر ہوں گے۔ ایسے حالات پیدا کریں گے کہ عہد ناموں اور بین الاقوامی آئین کی عائد کردہ ذمہ داریوں کو نبھایا جائے۔ آزادی کی ایک وسیع فضا میں اجتماعی ترقی کی رفتار بڑھے اور زندگی کا معیار بلند ہو۔
یہ مقاصد حاصل کرنے کے لیے رواداری اختیار کریں۔ ہمسایوں سے پر امن زندگی بسر کریں۔ بین الاقوامی امن اور تحفظ کی خاطر اپنی طاقت متحد کریں۔ نیز اصولوں اور روایتوں کو قبول کر سکیں اس بات کا یقین دلائیں کی مشترکہ مفاد کے سوا کبھی طاقت کا استعمال نہ کیا جائے۔ تمام اقوام عالم اقتصادی اور اجتماعی ترقی کی خاطر بین الاقوامی ذرائع اختیار کریں۔

 مقاصد
اقوام متحدہ کی شق نمبر 1 کے تحت اقوام متحدہ کے مقاصد درج ذیل ہیں۔
مشترکہ مساعی سے بین الاقوامی امن اور تحفظ قائم کرنا۔
قوموں کے درمیان دوستانہ تعلقات کو بڑھانا۔
بین الاقوامی اقتصادی، سماجی، ثقافتی اور انسانوں کو بہتری سے متعلق گتھیوں کو سلجھانے کی خاطر بین الاقوامی تعاون پیدا کرنا انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں کے لیے لوگوں کے دلوں میں عزت پیدا کرنا۔
ایک ایسا مرکز پیدا کرنا جس کے ذریعے قومیں رابطہ عمل پیدا کر کے ان مشترکہ مقاصد کو حاصل کر سکیں۔
آرٹیکل نمبر 2 کے تحت تمام رکن ممالک کو مرتبہ برابری کی بنیاد پر ہے۔
 رکنیت
ہر امن پسند ملک جو اقوام متحدہ کے چارٹر کی شرائط تسلیم کرے اور ادارہ کی نظر میں وہ ملک ان شرائط کو پورا کر سکے اور اقوام متحدہ کی ذمہ داریوں کو ادا کرنے کے لیے تیار ہو برابری کی بنیاد پر اقوام متحدہ کا رکن بن سکتا ہے۔ شروع شروع میں اس کے صرف 50 ممبر تھے۔ بعد میں بڑھتے گئے۔ سیکورٹی کونسل یا سلامتی کونسل کی سفارش پر جنرل اسمبلی اراکین کو معطل یا خارج کر سکتی ہے۔ اور اگر کوئی رکن چارٹر کی مسلسل خلاف ورزی کرے اسے خارج کیا جا سکتا ہے۔ سلامتی کونسل معطل شدہ اراکین کے حقوق رکنیت کو بحال کر سکتی ہے۔اس وقت اس کے ارکان ممالک کی تعداد 192 ہے۔ تفصیلی فہرست کے لیے دیکھئیے: اقوام متحدہ کے رکن ممالک۔